یو این ایس سی نے ایران پر 'اسنیپ بیک' پابندیاں عائد کرنے کے امریکی مطالبے کو مسترد کردیا : الجزیرہ_اردو
یو این ایس سی نے ایران پر 'اسنیپ بیک' پابندیاں عائد کرنے کے امریکی مطالبے کو مسترد کردیا : الجزیرہ_اردو
یو این ایس سی صدر انڈونیشیا کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ امریکی مطالبے پر پابندیاں عائد کرنے اور 'مزید کارروائی کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہے'۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل (یو این ایس سی) کے صدر نے کہا ہے کہ وہ ایران کے خلاف "اسنیپ بیک" پابندیوں کو متحرک کرنے کے لیے امریکہ کے مطالبے پر "مزید کارروائی کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہے"۔
انڈونیشیا میں اقوام متحدہ کے سفیر ، ڈیان ٹریانسیہ دجانی ، جن کا ملک اگست کے لیے یو این ایس سی کی صدارت کر رہا ہے ، انھوں نے منگل کو مشرق وسطی سے متعلق کونسل کے اجلاس کے دوران روس اور چین کے سوال کا جواب دیتے ہوئے یہ بات بتائی۔
اقوام متحدہ کے صدر کے اس اقدام سے، مجلس میں امریکی سفیر کی جانب سے ناراضگی اور غصہ دیکھنے کو ملا ، جس نے مخالف ممالک پر "دہشت گردوں" کی حمایت کا الزام عائد کردیا ۔
"مجھے دوٹوک اور بالکل صاف طور پر یہ واضح کرلینے دیں کہ ٹرمپ انتظامیہ کو اس معاملے میں محدود حمایتیوں کے ساتھ بھی کھڑے ہونے میں کوئی خوف نہیں ہے. " "مجھے صرف افسوس اس بات کا ہے کہ اس کونسل کے دیگر ممبران بھی اپنا راستہ کھو بیٹھے ہیں اور اب وہ خود کو دہشت گردوں کی صحبت میں کھڑے کرلیے ہیں۔" یہ فوری طور پر واضح نہیں ہوا تھا کہ آیا انڈونیشیا کے جائزے سے ایران پر تمام بین الاقوامی پابندیاں عائد کرنے کے امریکی دباؤ کا خاتمہ ہوگا۔
روس میں اقوام متحدہ کے سفیر واسیلی نیبینزیا نے کہا کہ انھیں امید ہے کہ امریکہ اب ایران پر پابندیاں عائد کرنے کے لیے اپنے مطالبے چھوڑ دے گا ، "جو نہ صرف غیر قانونی ہے ، بلکہ یہ اس نتیجے کے حصول کا باعث بھی نہیں بنے گا جس کا تصور امریکہ نے کیا تھا۔"
نیبینزیا کی نائب دمتری پولیسنکی نے ایک ٹویٹر پوسٹ میں انڈونیشیا کے تجزیے کا خلاصہ کیا: "اس کا مطلب ہے کہ اب کوئی SNAPBACK نہیں ہے۔"
گذشتہ ہفتے امریکی وزیر خارجہ مائک پومپیو نے کہا تھا کہ واشنگٹن نے اقوام متحدہ کو باضابطہ طور پر مطلع کیا تھا کہ وہ ایران پر تمام پابندیاں بحال کرنا چاہتا ہے ، اور اس کا دعوی کیا ہے کہ تہران اور چھ بڑی طاقتوں کے مابین 2015 کے جوہری معاہدے کی نمایاں ایرانی خلاف ورزیوں کی تصدیق کی گئی ہے جس کی حمایت اقوام متحدہ کے سلامتی کونسل نے بھی کی تھی ۔
پومپیو نے کہا کہ امریکہ کو 30 دن کے اندر اقوام متحدہ کی پابندیوں کو "اسنیپ" کرنے کا قانونی حق حاصل ہے ، حالاں کہ ٹرمپ نے 2018 میں جوہری معاہدے سے دستبرداری اختیار کرلی تھی۔
تاہم ، جمعہ کے دن ، یو این ایس سی کے 13 ارکان نے امریکی اقدام کے خلاف اپنی مخالفت کا اظہار کیا ، ان کا کہنا تھا کہ یہ اقدام باطل ہے کیوں کہ ٹرمپ انتظامیہ پہلے ہی اس معاہدے کو چھوڑ چکی ہے۔
لیکن امریکہ نے استدلال کیا کہ وہ پھر بھی "اسنیپ بیک" کے عمل کو متحرک کرسکتا ہے کیوں کہ 2015 کے یو این ایس سی کی قرارداد میں اس معاہدے کو واشنگٹن کے شریک کے طور پر شامل کیا گیا تھا۔
14 اگست کو ، یو این ایس سی نے اکتوبر میں اس کی میعاد ختم ہونے سے قبل ایران پر اسلحہ کی پابندی میں توسیع کے لیے امریکی مطالبے کو مسترد کردیا تھا۔
دریں اثنا ، ایرانی صدر حسن روحانی نے منگل کے روز کہا ہے کہ اگر امریکہ "معافی مانگتا ہے" اور 2015 کے جوہری معاہدے پر واپس آجاتا ہے تو تہران واشنگٹن کے ساتھ معاہدہ کر سکتا ہے۔
"ایران کے خلاف امریکہ کی زیادہ سے زیادہ دباؤ کی پالیسی کو شکست دے دی گئی ہے ،" روحانی نے نامہ نگاروں کو بتایا ، ٹرمپ کے اس بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہ انھوں نے کہا کہ اگر نومبر میں دوبارہ منتخب ہوا تو امریکہ کسی معاہدے تک پہنچ سکتا ہے۔
"لوگوں کو سڑکوں پر لاکر ایرانی حکومت کو تبدیل کرنے کی کوششیں بھی ناکام ہوگئیں۔ انھوں نے محسوس کرلیا کہ یہ طریقے کارگر ثابت نہیں ہوئے۔"
روحانی نے مزید کہا کہ انھیں توقع ہے کہ اگلی امریکی انتظامیہ انتخابات کے بعد ایران کے بارے میں واشنگٹن کی پالیسی میں تبدیلی لائے گی۔ ٹرمپ نے اتوار کے روز حامیوں سے کہا تھا کہ اگر وہ دوبارہ منتخب ہوئے تو وہ چار ہفتوں میں ایران کے ساتھ معاہدہ کریں گے۔
#AljazeeraUrdu
Comments
Post a Comment