ویسکونسن امریکہ میں پولیس کے ایک سیاہ فام شخص کی پیٹھ میں سات گولیاں مارنے کے بعد احتجاج بھڑک اٹھا: الجزیرہ_اردو
ویسکونسن امریکہ میں پولیس کے ایک سیاہ فام شخص کی پیٹھ میں سات گولیاں مارنے کے بعد احتجاج بھڑک اٹھا: الجزیرہ_اردو
ویسکونسن امریکہ کا ایک ایسا ویڈیو سامنے آیا ہے جس سے ملک میں احتجاج بھڑک اٹھا. اس ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ ایک شخص کار کی طرف چل رہا ہے جس کے بعد دو پولیس اہل کار آئے اور ایک افسر نے گاڑی کا دروازہ کھولتے ہی اسے گولی مار دی۔
امریکی ریاست ویسکونسن کے کینوشا میں مظاہروں کا آغاز اس وقت ہوا جب پولیس نے ایک غیر مسلح سیاہ فام شخص کو پیٹھ میں متعدد بار گولی مار دی جس کے بعد حکام کو کرفیو نافذ کرنے پر مجبور ہونا پڑا ۔
کینوشا پولیس ڈپارٹمنٹ کے ایک بیان کے مطابق ، متاثرہ شخص کو پولیس فوری طور پر اسپتال لے گئی۔ لیکن پولیس کی جانب سے اس بارے میں مزید کوئی وضاحت نہیں دی گئی کہ فائرنگ کی وجہ کیا ہے ، جس میں ایک اہل کار نے اس شخص کی کمر میں سات راؤنڈ فائر کیے۔
ویسکونسن کے محکمہ انصاف نے پیر کے اوائل میں کہا تھا کہ اس میں شامل افسران کو چھٹی پر بھیج دیا گیا ہے۔
اتوار کے روز ہونے والے اس واقعہ میں پولیس بربریت اور نسل پرستی کے خلاف، امریکہ اور بیرون ملک مظاہرے اور احتجاج میں مزید اضافہ ہونے کا امکان ہے ، جب سے ایک سفید فام پولیس افسر نے 46 سالہ سیاہ فام شخص جارج فلائیڈ کی گردن کو اپنے گھٹنوں سے تقریباً نو منٹ تک دبائے رکھا تھا جس کے نتیجے میں 25 مئی کو اس کی موت واقع ہوگئی تھی.
کینوشا میں متاثرہ شخص کی شناخت ویسکونسن کے گورنر ٹونی ایورز نے "جیکوب بلیک" کے نام سے کی ہے ، جسے شدید زخمی حالت میں اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔
سوشل میڈیا پر فائرنگ کی ویڈیو وائرل ہونے اور امریکی میڈیا کا اس ویڈیو کو بطور حوالہ دکھانے کے بعد، فوراً ہی ایک مجمع کے ذریعہ جائے وقوع پر آگ لگائی گئی جو واقعہ کے احتجاج کے لیے جمع تھے۔
ایورز نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ "بلیک" کو دن دہاڑے اس کی پیٹھ میں ایک ساتھ کئی گولیاں داغ دی گئی تھیں ۔
ایورز نے مزید کہا : " ہم بے جا طاقت کے استعمال اور فوری طور پر اس طرح کی کارروائی کے خلاف کھڑے ہیں ۔"
سوشل میڈیا پوسٹوں میں ہجوم دکھایا گیا جو شکاگو کے 100 کلومیٹر (65 میل) شمال میں مشی گن جھیل پر تقریبا 100،000 افراد پر مشتمل آبادی والے شہر کیونوشا کی سڑکوں پر مارچ کررہے تھے اور پولیس افسران پر اینٹیں پھینک رہے تھے۔
پولیس نے مقامی وقت کے مطابق صبح 7 بجے تک شہر بھر میں کرفیو نافذ کردیا۔ امریکی میڈیا کے مطابق ، ریاست کی فوجداری تفتیشی ڈویژن کا کہنا ہے کہ اس کا مقصد استغاثہ کو 30 دن میں رپورٹ جاری کرنا ہے۔
ایورز کا کہنا تھا کہ اس واقعے کی مکمل تفصیلات ابھی سامنے نہیں آسکی ہیں. "جیکوب بلیک" ایک سیاہ فام شخص تھا جو ریاستہائے متحدہ میں پولیس کے ذریعہ زخمی اور "بے رحمی سے ہلاک" کردیا گیا ۔
ایورز نے فلائیڈ اور وحشیانہ قانونی نفاذ کے متاثرین کا ذکر کرتے ہوئے کہا ، "ہم ان تمام لوگوں کے ساتھ کھڑے ہیں جو ہمارے ملک میں سیاہ فام لوگوں کی زندگیوں کے لیے انصاف ، مساوات اور احتساب کا مطالبہ کرتے ہیں اور اسے جاری رکھے ہوئے ہیں۔"
شہری حقوق کے وکیل بین کرمپ نے کہا کہ اس وقت کار میں "بلیک" کے تین بیٹے بھی تھے اور انھوں نے دیکھا کہ ایک پولیس اہل کار نے ان کے والد کو گولی مار دی، جس سے وہ صدمے میں چلے گئے ۔"
کلیڈ میکلمور ، جنھوں نے مقامی کینوشا ٹی وی کو جائے وقوع پر کہا کہ "ہم اس سے تنگ آگئے ہیں"۔ "مایوسی عروج پر ہے اور ہم بیمار اور تھکے ہوئے ہیں۔"
#AljazeeraUrdu
Comments
Post a Comment