چین میں کورونا سے متعلق شی جنپنگ پر تنقید کرنے والے قانون کے پروفیسر گرفتار: الجزیرہ_اردو


چین نے کورونا وائرس پر شی جنپنگ کی تنقید کرنے والے قانون کے پروفیسر کو گرفتار کر لیا: الجزیرہ_اردو 

شو ژانگرون ، جنہوں نے حکومت پر تنقیدی مضامین لکھے ، پولیس اہلکاروں نے اس کے بیجنگ والے گھر سے اسے گرفتار کر لیا ہے ۔  

چینی حکام نے ایک قانون کے پروفیسر کو گرفتار کرلیا ہے، جیسا کہ اس کے دوست اور ساتھیوں نے بتایا کہ اس نے صدر شی جنپنگ کی کورونا وائرس کے وبائی مرض پر سخت تنقید کرتے ہوئے اور "ظالم" حکمران ہونے کا الزام لگاتے ہوئے مضامین شائع کیے تھے۔

چین کی بڑی سنسر شدہ اکیڈمیا میں حکومت پر ایک غیر معمولی آواز اٹھانے والے شو ژانگرون کو پیر کی صبح، مضافات بیجنگ میں واقع ان کے گھر سے 20 سے زائد پولیس اہلکاروں نے ان کو گرفتار کر لیا ، ان کے ایک دوست نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا۔  شو کے دوستوں کے مابین ایک ٹیکسٹ میسج کے مطابق پولیس نے اس کے گھر کی تلاشی لی اور اس کا کمپیوٹر بھی ضبط کرلیا۔

شو نے "وائرل الارم- جب غصہ ڈر پر غالب آجائے " کے عنوان سے فروری میں ایک مضمون شائع کیا. جس میں چین میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے لئے شی جنپنگ پر الزام عائد کیا گیا کہ یہ اسی کے بڑھاوا دینے کے سبب ہوا ہے کہ اس نے سنسرشپ میں خرد برد اور دھوکہ دہی کے کلچر کو پروان چڑھایا ہے ، جہاں عالمی سطح پر پھیلنے سے پہلے ہی پچھلے سال دسمبر میں اس وباء کی اطلاع مل چکی تھی۔  

شو نے بیرون ملک ویب سائٹوں پر شائع ہونے والے مضمون میں ، "صوبہ ہوبی کے وائرس مرکز میں افراتفری کو شامل کرتے ہوئے لکھا ،" ان تمام جھوٹوں کی وجہ ، آخر کار  شی جنپنگ، اور اس کے آس پاس موجود سازشی لوگ ہیں ۔ 

انہوں نے مزید کہا ، "اس کی شروعات وائرس کے بارے میں درست معلومات کی اطلاع دہندگی پر سخت پابندیاں عائد کرنے کے ساتھ ہوئی ، جس نے حکومت کی ہر سطح پر دھوکہ دہی کو فروغ دیا۔"  حال ہی میں مئی میں ، چین کی تاخیر سے ہونے والی سالانہ پارلیمانی اجلاس سے قبل ، انہوں نے ایک مضمون لکھا جس میں الزام لگایا گیا تھا کہ جنپنگ نے ثقافتی انقلاب کو چین میں واپس لانے کی کوشش کی ہے۔ 

ہانگ کانگ سے رپورٹنگ کرتے ہوئے الجزیرہ کی سارہ کلارک نے کہا ہے کہ پیر کو ان کی گرفتاری کی تصدیق متعدد ذرائع نے دی ہے جو یہ محسوس کرتے ہیں کہ ان کے تنقیدی مضامین نے ان کی گرفتاری کو مزید متحرک کردیا ہے۔

کلارک نے کہا : "ان کے دوستوں کے مطابق ، ان کی اہلیہ نے کہا کہ انہیں پولیس کا فون آیا جس میں کہا گیا تھا کہ انہیں جسم فروشی کا ارتکاب کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔"

"اس کے دوستوں کا کہنا ہے کہ اسے بیجنگ میں کچھ دن پہلے - 30 جون سے 4 جولائی کے درمیان نظربند کردیا گیا تھا - لہذا وہ اس کی رہائی کے استقبال کے لئے اس کے گھر گئے تھے ، لیکن اس کے نتیجے میں ، انہیں پتہ چلا کہ وہ پہلے ہی گرفتار ہوچکا ہے۔  "

بیجنگ میں پولیس اور عوامی تحفظ کے حکام نے پیر کو تبصرہ کرنے کی درخواستوں کا فوری جواب نہیں دیا۔

• طاقت کا کھیل :

چین میں اظہار خیال کی آزادی کو ہمیشہ کمیونسٹ پارٹی نے سختی سے قابو کیا ہے ، لیکن نقادوں کا کہنا ہے کہ جنپنگ کے دور میں اس سختی سے دم گھٹنے لگا ہے۔

فروری کے اپنے مضمون میں شو نے لکھا: "چین کی سربراہی صرف ایک شخص کے ہاتھ میں ہے ، لیکن یہ شخص اندھیرے میں ہے اور حکمرانی کا کوئی طریقہ نہیں جانتا ہے ، اگرچہ وہ طاقت کا کھیل کھیلنے میں مہارت رکھتا ہے ، جس کی وجہ سے پورا ملک پریشانی کا شکار ہے۔  "  انہوں نے یہ بھی پیشن گوئی کی ہے کہ چین میں جاری معاشی سست روی، "سیاسی و علمی قہر اور معاشرتی کشمکش" کے ساتھ "قومی اعتماد کے خاتمے" کا بھی سبب بنے گی۔

سنگھوا یونیورسٹی جو ملک کے اعلی اداروں میں سے ایک ہے، اس کے قانون کے پروفیسر نے ، اس سے قبل بھی آن لائن شائع ایک مضمون میں 2018 کے صدارتی مدت کی حدود کے خاتمے کے خلاف اظہار خیال کیا تھا۔

مبینہ طور پر انھیں گذشتہ سال یونیورسٹی نے اس مضمون کو شائع کرنے کے بعد تعلیم دینے اور تحقیق کرنے سے روک دیا تھا جو در اصل حکومت کی تنقید تھی۔

اس سال آزادانہ بحث و مباحثے کی جگہ مزید سکڑ گئی ہے کیوں کہ شی جنپنگ کی حکومت نے کورونا وائرس کے متعلق الزامات کا سیدھا جواب نہ دے کر محض بھٹکانے کی کوشش کی ہے ، جب کہ سائنس دانوں کا خیال ہے کہ یہ وائرس ووہان میں ایک جنگلی جانوروں کی منڈی سے نکلا ہے۔ 

چینی کمیونسٹ پارٹی کے ایک متنازعہ نقاد اور ٹائکون املاک میں ارب پتی 'رین زیقیانگ' کو بھی اس وقت حراست میں لے لیا گیا تھا جب اس نے وبا پھیلنے کے بارے میں شی جنپنگ کے ردعمل پر شدید تنقیدی مضمون لکھا تھا۔ 
سورس : الجزیرہ انگریزی اور عالمی خبر رساں ادارے 

#AljazeeraUrdu

Comments

Popular posts from this blog

ٹویٹر نے ہندوستانی وزیر اعظم مودی کے ذاتی ویب سائٹ اکاؤنٹ کے ہیک ہونے کی تصدیق کردی: الجزیرہ_اردو ‏

بحرین اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کے لیے متحدہ عرب امارات کی فہرست میں شامل :الجزیرہ_اردو

سعودی عرب نے مکہ کی عظیم الشان مسجد میں دوبارہ نماز کی دی اجازت: الجزیرہ_اردو ‏