رواں سال صرف ایک ہزار افراد ہی حج کی ادائیگی کر سکیں گے : سعودی عرب
رواں سال صرف ایک ہزار افراد ہی حج کی ادائیگی کر سکیں گے : سعودی عرب
29 جولائی سے حج کا آغاز ہوگا جس میں اس سال صرف ایک ہزار افراد ہی حج کرسکیں گے اور حج کی ادائیگی کے بعد انھیں لازمی طور پر قرنطینہ میں رہنا ہوگا.
سعودی حکام نے پیر کو بتایا کہ اس سال کا حج 29 جولائی سے شروع ہوگا ، جس میں کورونا وائرس وبائی مرض کی وجہ سے صرف ایک ہزار مسلمانوں کو حج کی اجازت ہوگی.
تقریباً 25 لاکھ افراد عام طور پر، کئی دنوں پر مشتمل حج کے لیے مقدس شہر مکہ میں شریک ہوتے ہیں ۔ "سعودی عرب کے سرکاری پریس ایجنسی نے سپریم کورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ" بدھ، سالانہ حج کا پہلا دن ہوگا ۔
حج کے اوقات کا تعین اسلامی قمری تاریخ کے مطابق کیا جاتا ہے۔ گذشتہ ماہ ، سعودی عرب نے اعلان کیا تھا کہ وہ ایک "انتہائی محدود" حج کا انعقاد کرے گا ، یہ فیصلہ سیاسی اور معاشی خطرات کے پیش نظر لیا گیا تھا کیوں کہ کورونا وائرس کے معاملات میں لگاتار اضافہ ہورہا جو تعداد اب بڑھ کر 250،000 سے زائد ہوگئی ہے۔
حج اور عمرہ دنیا بھر سے لاکھوں مسلمانوں کو راغب کرتے ہیں اور سالانہ 12 بلین ڈالر، ملک کی معیشت میں اضافہ کرتے ہیں۔
اگرچہ حج کے عہدیداروں نے کہا کہ جو غیر ملکی و شہری پہلے ہی مملکت میں موجود ہیں، سفر کو انھیں ایک ہزار افراد تک محدود رکھا جائے گا، لیکن کچھ پریس رپورٹوں میں کہا گیا ہے کہ 10،000 افراد حصہ لے سکتے ہیں۔
وزارت حج کے دفتر نے بتایا کہ حج کی یہ تقریب طبی پیشہ ور افراد اور حفاظتی عملے تک ہی محدود رہے گی جو وائرس سے بازیاب ہوئے ہیں۔
سعودی عرب کے باہر سے آنے والے حجاج کو خارج کرنے کا یہ فیصلہ مملکت کی جدید تاریخ میں پہلا فیصلہ ہے۔
مقدس شہر مکہ پہنچنے سے پہلے، حج میں حصہ لینے والے افراد کی کورونا وائرس جانچ کی جائے گی اور صحت کے عہدیداروں کے مطابق ، حج کے بعد انہیں گھر ہی میں قرنطین رہنا پڑے گا ۔
سورس : اے ایف پی نیوز ایجنسی۔
#AljazeeraUrdu
Comments
Post a Comment