برلن میں چرچ نے نماز کا کیا انتظام یکجہتی کی حیرت انگیز مثال


برلن کے ایک چرچ نے مسلمانوں کے نماز کا کیا انتظام یکجہتی کی حیرت انگیز مثال 


 جرمنی کے دارالحکومت ، برلن میں واقع ایک چرچ نے نماز جمعہ کی میزبانی کرکے قریب کی ایک مسجد کو جسمانی فاصلے کے رہنما اصولوں کی تعمیل کرنے میں مدد فراہم کی ہے ، جس میں اس اقدام کو "یکجہتی کا حیرت انگیز نشان" قرار دیا گیا ہے۔

 رواں ماہ کے شروع میں ملک میں عبادت کے مقامات دوبارہ کھل گئے تھے ، لیکن نمازیوں کو ایک دوسرے سے کم سے کم 1.5 میٹر (پانچ فٹ) فاصلہ برقرار رکھنا ضروری بتایا گیا ۔  برلن کے ضلع نیوکویلن کی دارالاسلام مسجد ، جو جمعہ کے روز سیکڑوں مسلمانوں کے لیے کافی ہوتی ہے ، کورونا وائرس وبائی بیماری کے پھیلاؤ پر قابو پانے کے لئے جاری کردہ رہنما خطوط کے تحت ایک بار میں صرف 50 افراد کی ہی گنجائش باقی رہ جاتی ہے ۔

 قریبی مارتھا لوتھرن چرچ نے عربی اور جرمن زبان میں مسلمانوں کے نماز کی میزبانی میں مدد کی۔  "یہ انجمنیں یکجہتی کی وجہ سے رونما ہوتی ہیں۔ چرچ نے دیکھا کہ مسلمان کس طرح پریشانی میں مبتلا ہیں اور ہم سے پوچھا: 'کیا آپ کو نماز پڑھنے کے لئے جگہ کی ضرورت ہے؟'  یہ آج یکجہتی کی ایک حیرت انگیز علامت ہے"، مسجد کے امام محمد طٰحہ صابری نے کہا۔

 "اس وبائی بیماری نے ہمیں ایک کمیونٹی بنا دیا ہے۔ بحران کے سبب لوگ اکٹھے ہو رہے ہیں ،" نماز پڑھنے والے اپنی جماعت کی رہنمائی کرنے والے امام کی اقتدا میں نماز ادا کرتے ہیں. 

 ایک مسلمان نمازی سمیر ہمڈون نے بتایا کہ چرچ کے ماحول کو عادت بننے میں کچھ وقت لگا۔

 ہمدون نے کہا ، "موسیقی کے آلات اور تصاویر کی وجہ سے یہ ایک عجیب سا احساس تھا۔  "لیکن جب آپ دیکھیں گے تو آپ چھوٹی چھوٹی تفصیلات بھول جائیں گے ، آخر یہ خدا کا ہی گھر ہے۔"


 چرچ کی پادری ، مونیکا میتھیس نے کہا کہ وہ مسلمان کے دعائوں کی طرف راغب کرنے سے متاثر ہوئی ہیں ۔

 انہوں نے کہا ، "میں نے نماز میں حصہ لیا۔"  "میں نے جرمن میں تقریر کی۔ اور نماز کے دوران ، میں صرف ہاں ، ہاں ، ہاں ہی کہہ رہی تھی ، کیوں کہ ہمارے بھی یہی خدشات ہیں اور ہم آپ سے بھی سبق سیکھنا چاہتے ہیں۔ اور ایک دوسرے کے بارے میں اس طرح محسوس کرنا بہت ہی خوبصورت احساس ہے۔"

 پادری نے کہا کہ یہ شراکت داری "کورونا وائرس کے اوقات میں سب کے ساتھ مل کر اچھا کام کرنا" کمیونٹی کا فیصلہ ہے۔

پادری نے مزید کہا : "اس سے ہم ایک دوسرے کے قریب آگئے ہیں ۔ امید کہ یہ شراکت قائم رہے گی، لیکن بات نہ بننے کی صورت میں بھی میرے خیال میں یہ ایک دوسرے کو جاننے اور جو کچھ اس وقت میں ہم نے مل کر کیا ہے اس سے تقویت ضرور مل رہی ہے جو آگے بھی شراکت ک قیام میں مددگار ثابت ہوں گی .
 #AljazeeraUrdu

Comments

Popular posts from this blog

ٹویٹر نے ہندوستانی وزیر اعظم مودی کے ذاتی ویب سائٹ اکاؤنٹ کے ہیک ہونے کی تصدیق کردی: الجزیرہ_اردو ‏

بحرین اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کے لیے متحدہ عرب امارات کی فہرست میں شامل :الجزیرہ_اردو

سعودی عرب نے مکہ کی عظیم الشان مسجد میں دوبارہ نماز کی دی اجازت: الجزیرہ_اردو ‏