امریکی معیشت 20.5 ملین ملازمت سے محروم

امریکی معیشت اپریل میں ریکارڈ 20.5 ملین ملازمت سے محروم ہوگئی

 کورونا وائرس لاک ڈاؤن سے ملازمت میں ہونے والے نقصان سے امریکی بے روزگاری کی شرح "گریٹ ڈپریشن" کے بعد سب سے زیادہ آسمان چھوتی نظر آ رہی ہے۔جو کہ ایسا پہلے کبھی نہیں دیکھا گیا ۔

 کورونا وائرس لاک ڈاؤن اقدامات سے ریاستہائے متحدہ کی معیشت کو پہنچنے والے نقصان کی گہرائی اور وسعت جمعہ کو اور تیز، اور تکلیف دہ توجہ کا مرکز بن گئی ، جب سرکاری اعداد و شمار میں بتایا گیا کہ اپریل میں 20.5 ملین امریکیوں کی ملازمت ختم ہوگئی ہے ۔

 امریکی بیورو آف لیبر شماریات (بی ایل ایس) کے اعداد و شمار نے بھی ظاہر کیا ہے کہ بے روزگاری کی شرح گذشتہ مہینے 14.7 فیصد تک بڑھ گئی ہے - جو "گریٹ ڈپریشن" کے بعد سب سے زیادہ ہے۔

 ان سبھی تعداد کی زد میں وہ لوگ ہیں جن کی معاشیات وبائی امراض کی وجہ سے بے دردی اور تکلیف دہ طور پر درہم برہم ہوگئے ہیں۔
معیشت کے ہر بڑے شعبے نے پچھلے مہینے ملازمتوں کو بہت متاثر کیا ، لیکن لیزر (فارغ اوقات) اور مہمان نوازی کے شعبے میں میں خاص طور پر نقصانات ہوئے جہاں ملازمت میں 7.7 ملین یا 47 فیصد کی کمی واقع ہوئی۔  اس زبردست بربادی کا تقریبا تین چوتھائی حصہ - یعنی تقریبا 5.5 ملین ملازمت کا ضیاع صرف خورد و نوش کی خدمات میں واقع ہوا ہے ۔

 تعلیم اور صحت کے شعبے میں صرف اپریل میں ڈھائی لاکھ نوکریاں ضائع ہوگئیں ، جبکہ صحت کی دیکھ بھال میں 1.4 ملین افراد کی کمی واقع ہوئی ، جس کی وجہ سے دانتوں کے دفاتر میں بھاری نقصان سامنے آیا ۔

 پیشہ ورانہ امور، کاروباری خدمات اور خردہ فروش تجارت میں سے ہر ایک میں 2.1 ملین روزگار کی کمی واقع ہوئی ہے۔

 اپریل میں تقریبا 1.3 صنعت کار اپنی ملازمت سے ہاتھ دھو بیٹھے ، جس میں سے تقریبا دو تہائی ذاتی اور کپڑے دھونے کی خدمات سے آتے ہیں۔

 پچھلے مہینے صرف تعمیراتی کاموں میں ہونے والے نقصان دس لاکھ تھے۔

#AljazeeraUrdu

Comments

Popular posts from this blog

ٹویٹر نے ہندوستانی وزیر اعظم مودی کے ذاتی ویب سائٹ اکاؤنٹ کے ہیک ہونے کی تصدیق کردی: الجزیرہ_اردو ‏

بحرین اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کے لیے متحدہ عرب امارات کی فہرست میں شامل :الجزیرہ_اردو

سعودی عرب نے مکہ کی عظیم الشان مسجد میں دوبارہ نماز کی دی اجازت: الجزیرہ_اردو ‏