کورونا وائرس کے ٹیسٹ سو فیصد قابلِ اعتماد نہیں
غلط منفی ٹیسٹ، کووڈ _١٩ کے ٹیسٹ میں دشواریاں پیدا کر رہے ہیں
ماہرین نے متنبہ کیا ہے کہ منفی نتائج کے حامل افراد کو بھی وائرس ہو سکتا ہے، کیوں کہ تمام ٹیسٹ ١٠٠/ فیصد قابل اعتماد نہیں ہیں
دنیا بھر کے زیادہ تر ٹیسٹ میں پی سی آر نامی ایک ٹکنالوجی کا استعمال کرتے ہیں جو بلغم کے نمونوں میں کورونا وائرس کے نشانات کا پتہ لگاتے ہیں، لیکن اثر انداز ہونے والی اور بھی بہت ساری چیزیں ہیں جن کا یہ ٹیسٹ کیا صحیح پتہ لگا پا رہا ہے یا نہیں. ایسا مینیسوٹا میو کلینک میں ایک متعدی امراض کی ماہر پریا سمپت کمار نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا.
یہ وائرس چار مہینوں سے ہی انسانوں میں پھیل رہا ہے اور اسی وجہ سے قابل اعتماد ٹیسٹ کے بارے میں مطالعات کو ابھی ابتدائی شمار کیا جاتا اور سمجھا جاتا ہے. دنیا بھر کی مختلف کمپنیاں اب قدرے مختلف ٹیسٹ تیار کر رہی ہیں، اس لیے مجموعی طور پر ایک درست اعداد و شمار کا ہونا مشکل ہے
انھوں نے مزید کہا : "کیلیفورنیا میں، تخمینے کے مطابق مئی ٢٠٢٠ کے وسط تک کووڈ - ١٩ انفیکشن کی شرح ٥٠/ فیصد سے تجاوز کر سکتی ہے." اگر ٤٠/ ملین افراد والی آبادی کے صرف ایک فیصد پر ٹیسٹ کا تجربہ کیا جائے تو
تقریباً ٢٠٠٠٠/ بیس ہزار غلط منفی ٹیسٹ نکل سکتے ہیں "
#AljazeeraUrdu
تقریباً ٢٠٠٠٠/ بیس ہزار غلط منفی ٹیسٹ نکل سکتے ہیں "
#AljazeeraUrdu
#AljazeeraUrdu
Comments
Post a Comment